aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’’جولیس سیزر‘‘ ڈرامے کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ شیکسپیر کے پیچیدہ ترین ڈراموں سے ایک ہے کیونکہ اس کو ایک سوالیہ ڈرامہ بتایا گیا ہے ۔ جس میں صور تحال کے مختلف پہلوؤں کی چھان بین تو ضرور ہے لیکن کسی خاص نظریے کی تائید نہیں ملتی بلکہ اس کا فیصلہ قاری پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔اس ڈرامہ میں چار خصوصی کردار ہیں۔ سیزر ، بروٹس، کیسیس اور انٹنی ۔ ان میں سے سیزر اور بروٹس کو مرکزیت حاصل ہے ۔ ناقدین و قارئین دونوں کو اپنے اپنے اعتبا ر سے ڈرا مہ کا ہیرو مانتے ہیں ۔ جو لوگ سیزر کو اولیت کا درجہ دیتے ہیں ان کے نزدیک ڈرامہ میں ایک عظیم شخص کا حال بیان کیا گیا ہے جو اپنے غرور و تکبر کی وجہ سے نہ صرف اپنے لیے بلکہ تمام روم کے لیے بربادی کا سبب بنتا ہے اور جولوگ بروٹس کو اولیت کا درجہ دیتے ہیں وہ لوگ ڈرامے میں ایک ایسے نیک آدمی کی روداد سمجھتے ہیں جس کی ٹر یجڈی کا محرک اس کا احمق پن اور اس کی سادہ لوحی ہے ۔ یعنی شیکسپیر نے کرداروں کی تصویر کشی میں بہت ہی زیادہ غیر جانب داری سے کام لیا ہے ۔ ڈرامہ کو دلچسپی کے نقطہ نظر دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ۔ پہلے حصے میں سیزر کے قتل کو اور دوسرے حصہ میں سازش کرنے والوں کے انجام کو موضوع بنایا گیا ہے۔ پھر بھی دونوں میں مکمل وحدت پائی جاتی ہے اس اعتبار سے یہ ڈرامہ شیکسپیر کی فنی مہارت اور چابک دستی کا اعلیٰ نمونہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets