aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کلیات کے مرتب کا شمار نامور ناقدوں اور زود نویس ادیبوں میں ہوتا ہے۔ ان کی پہلی تصنیف "اسلوب و انتقاد " کے نام سے حیدرآباد سے شائع ہوئی ۔ اس کے بعد متعدد تصنیفات منظر عام پر آئیں۔ انہوں نے ممتاز ناول نگار اور مائناز افسانہ نگارعزیز احمد کےغیر شائع شدہ افسانوں کو اس کلیات میں جمع کیا ہے۔ البتہ ان کے دو افسانوی مجموعے "بیکار دن اور بیکار راتیں ، رقص ناتمام" اور دیگر متعدد ناول اور تراجم جو شائع ہو چکے ہیں، انہیں اس میں شامل نہیں کیا ہے ۔اس طرح زیر نظر کلیات میں شامل شدہ افسانوں کی کل تعداد اٹھائیس تک پہنچتی ہے۔ یہ تمام افسانے اردو فکشن کا ایک وقیع حصہ ہیں۔ ان میں ہندوستان میں رہتے ہوئے مغرب کی جھلکیاں اور رنگینیاں، مغربی معاشرت اور ان کی سطحی اور وقتی رومان کے علاوہ یورپ میں ہندوستانیوں کے مسائل اور ان کی وہاں کی تہذیب سے ہم آہنگ ہونے کی سعی اور دشواریاں، ہندوستان میں فساد کی آگ، ہندوستان کی معاشرت جیسے عنوانات کو افسانے کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ان کے افسانے کی تمہید میں پورا منظر پیش کردیا جاتا ہے جس سے قاری کا ذہن افسانہ پڑھنے کے لئے بے تاب ہو جاتا ہے اور اس بے تابی میں وہ افسانہ ختم کئے بنا مطمئن نہیں ہوتا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free