aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ ناولٹ جسے کئی بار مختصر کہانی سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے، روس کے مایہ ناز تخلیق کارترگنیف کا کارنامہ ہے۔ ترگنیف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مغرب میں کافی لمبا وقت گزارا اسی لیے وہ جرمن، فرانسیسی اور انگریزی زبانیں بھی بڑی روانی سے بول لیتے تھے۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنی تخلیقات کے لیے اپنی مادری زبان روسی کا ہی انتخاب کیا۔ ’مومو‘ نامی اس کہانی کا پس منظر روسی کی پوزیشن اور کیفیت پر ترگنیف کی گہری کھوج کا نتیجہ ہے۔ اس کے مرکزی کردار گیراسم کا بنیادی مقصد روسی کسانوں کو ان کی سب سے ابتدائی رہنمائی کرنا ہے یعنی مضبوط لیکن خاموش، تابعدار لیکن مزاحمت سے بھرا ہوا۔ اسی لیے اس کے کام اور اس کے حالات کسانوں سے براہ راست تعلق رکھتے ہیں جس میں روسی لوک ہیرو کے طور پر اس کی تصویر کشی بھی شامل ہے۔ کہا جاتا ہے اسی کہانی سے ترگنیف نے روسی لوک ہیرو کے موضوعات کو بھی جنم دیا۔اس کے مترجم نفیس حسن نقوی ہیں۔ انگریزی میں اسے mumu کے ہی نام سے ترجمہ کیا گیا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free