Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج بام حرف پر امکان بھر میں بھی تو ہوں

عرفان ستار

آج بام حرف پر امکان بھر میں بھی تو ہوں

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    آج بام حرف پر امکان بھر میں بھی تو ہوں

    میری جانب اک نظر اے دیدہ ور میں بھی تو ہوں

    بے اماں سائے کا بھی رکھ باد وحشت کچھ خیال

    دیکھ کر چل درمیان بام و در میں بھی تو ہوں

    رات کے پچھلے پہر پر شور سناٹوں کے بیچ

    تو اکیلی تو نہیں اے چشم تر میں بھی تو ہوں

    تو اگر میری طلب میں پھر رہا ہے در بہ در

    اپنی خاطر ہی سہی پر در بہ در میں بھی تو ہوں

    تیری اس تصویر میں منظر مکمل کیوں نہیں

    میں کہاں ہوں یہ بتا اے نقش گر میں بھی تو ہوں

    سن اسیر خوش ادائی منتشر تو ہی نہیں

    میں جو خوش اطوار ہوں زیر و زبر میں بھی تو ہوں

    خود پسندی میری فطرت کا بھی وصف خاص ہے

    بے خبر تو ہی نہیں ہے بے خبر میں بھی تو ہوں

    دیکھتی ہے جوں ہی پسپائی پہ آمادہ مجھے

    روح کہتی ہے بدن سے بے ہنر میں بھی تو ہوں

    دشت حیرت کے سفر میں کب تجھے تنہا کیا

    اے جنوں میں بھی تو ہوں اے ہم سفر میں بھی تو ہوں

    کوزہ گر بے‌‌ صورتی سیراب ہونے کی نہیں

    اب مجھے بھی شکل دے اس چاک پر میں بھی تو ہوں

    یوں صدا دیتا ہے اکثر کوئی مجھ میں سے مجھے

    تجھ کو خوش رکھے خدا یوں ہی مگر میں بھی تو ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Takrar-e-saa.at (Pg. 31)
    • Author : Irfan Sattar
    • مطبع : Dehleez Publication (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے