آج محفل میں نئے سر سے سنور آئیں گے
آج محفل میں نئے سر سے سنور آئیں گے
ان کو معلوم ہے کچھ اہل نظر آئیں گے
روبرو یار کے گر بار دگر جائیں گے
کر کے ہم ایک بڑا معرکہ سر آئیں گے
یہ تو دھمکی ہے کہ وہ غیر کے گھر جائیں گے
ہم نشیں دیکھنا ہر پھر کے ادھر آئیں گے
صبر کرنے کو جو کہتے ہیں نہیں آتے ہیں
کیا مرے زخم جگر آپ ہی بھر آئیں گے
کون امید میری آپ سے پوری ہوگی
کون ارمان میرے آپ سے بر آئیں گے
لاکھ پردوں میں رہیں مجھ سے نہاں روز بہ روز
خواب میں وہ مجھے ہر شب کو نظر آئیں گے
در سے پھر اس بت پر فن کے ہمارے نالے
صاف ظاہر ہے کہ مایوس اثر آئیں گے
چشم بینا سے جو دیکھیں گے مرا پردۂ دل
اے مسیحا کئی ناسور نظر آئیں گے
کوئی کہہ دو کہ بس اب اور توقف نہ کریں
ورنہ ہم جی سے گزرنے پہ اتر آئیں گے
ناتوانی سے ہماری تجھے کیا تیرا سنبھال
ہم ترے سامنے پھر سینہ سپر آئیں گے
آزمائیں گے غم ہجر کا اک اور علاج
کر کے صحرا میں کچھ ایام بسر آئیں گے
رہبری خاک رہ عشق میں ان سے ہوگی
دل اگر حضرت رہبرؔ کہیں دھر آئیں گے
- کتاب : Payaam-e-Rehber (Pg. 8)
- Author : Jitendra Mohan Sinha Rehber
- مطبع : Karanti Gupta & Om Parkash Gupt C-1205, Rajaji Puram, Lucknow (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.