آنچل جو ڈھلکتا ہے ان کا کبھی شانوں سے
آنچل جو ڈھلکتا ہے ان کا کبھی شانوں سے
پائل کی صدا آ کر ٹکراتی ہے کانوں سے
اپنی ہی ہلاکت کا باعث ہوئے جاتے ہیں
جو تیر نکلتے ہیں آج اپنی کمانوں سے
ہم نے رہ الفت میں آ کر یہی سیکھا ہے
منزل کا پتہ لینا قدموں کے نشانوں سے
اک بار بھی جو سننا ہم کو نہ گوارا تھا
سو بار سنا ہم نے دنیا کی زبانوں سے
جس نے کبھی دنیا کی پروا ہی نہیں کی تھی
وہ نازؔ سے ملتا ہے اب لاکھ بہانوں سے
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 169)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.