آپ کے اذن ملاقات سے جی ڈرتا ہے
اپنے بدلے ہوئے حالات سے جی ڈرتا ہے
آپ تجدید محبت کا نہ دیجے پیغام
آپ کی چشم عنایات سے جی ڈرتا ہے
کل یہ عالم تھا کہ ہر بات پہ ہنس دیتے تھے
اب یہ عالم ہے کہ ہر بات سے جی ڈرتا ہے
ہم نشینو ذرا کچھ دیر مرے ساتھ رہو
آج تنہائی کے لمحات سے جی ڈرتا ہے
دل میں جب سوزش غم آگ لگا دیتی ہے
چشم افسردہ کی برسات سے جی ڈرتا ہے
چاہتا ہوں کہ یہ دل شہر نگاراں ہو مگر
اتنی رنگینیٔ جذبات سے جی ڈرتا ہے
زخم کچھ اور سلگ جاتے ہیں دل کے شاہدؔ
اب تو اس تاروں بھری رات سے جی ڈرتا ہے
- کتاب : Naqd-e-jan (Pg. 27)
- Author : Shahid Akhtar
- مطبع : madhya pradesh urdu academy Bhopal (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.