Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عارض گل میں جھلک ہے شاہ کے رخسار کی

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

عارض گل میں جھلک ہے شاہ کے رخسار کی

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

MORE BYمہاراج سرکشن پرشاد شاد

    عارض گل میں جھلک ہے شاہ کے رخسار کی

    یہ کوئی تعریف ہے اتنے بڑے سرکار کی

    شاہ کی تعریف کا عالی سے عالی ہو بیاں

    یہ تو وہ تعریف ہے جیسے کسی دل دار کی

    مدحت شہہ ایسے لفظوں میں ہو یہ زیبا نہیں

    زیب دے سردار کو وہ مدح ہو سردار کی

    گر کسی کو وصف کرنا ہے تو لازم ہے اسے

    عدل کی مدحت کرے یا بذل یا تلوار کی

    بندہ پرور عادل و باذل شجیع و دیں پناہ

    ہیں یہ تعریفیں ہمارے رحم دل سرکار کی

    بندہ پرور ایسے ہیں ان کا کوئی ثانی نہیں

    متفق ہے سب دکن حاجت نہیں اظہار کی

    عدل کا مثل در توبہ ہے دروازہ کھلا

    کچھ ضرورت ہی نہیں اظہار کی تکرار کی

    شیر بکری مل کے پانی پیتے ہیں اک گھاٹ اب

    یہ حقیقی وصف ہے مدحت ہے اس سرکار کی

    اس طرح کے ہیں سخی قطرے کو دریا کر دیا

    ہو سکے کیا مدحت ان کے دست دریا بار کی

    بے تعصب ایسے جیسے آئنہ ہے بے غبار

    ہو گئی ہے رشتہ داری سبحہ و زنار کی

    شادؔ میرے شاہ کو رکھے ہمیشہ کردگار

    عمر و عظمت ہو فزوں یا رب مرے سرکار کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے