Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزو ایک ندی ہو جیسے

شباب للت

آرزو ایک ندی ہو جیسے

شباب للت

MORE BYشباب للت

    دلچسپ معلومات

    (ماہنامہ تخلیق، لاہور، اپریل ۲۰۰۷)

    آرزو ایک ندی ہو جیسے

    زندگی تشنہ لبی ہو جیسے

    یہ جوانی تری چاہت کے بغیر

    محض اک جام تہی ہو جیسے

    کل ہی بچھڑے تھے مگر لگتا ہے

    اک صدی بیت گئی ہو جیسے

    عمر بھر قرض چکایا اس کا

    زیست بننے کی بہی ہو جیسے

    فصل چاندی کی اگانا سر پر

    وقت کی جادوگری ہو جیسے

    ظلم سہہ کر بھی ہے خلقت خاموش

    مہر ہونٹوں پہ لگی ہو جیسے

    ہر طرف موت کا سناٹا ہے

    شہر پر ساڑھ ستی ہو جیسے

    یوں ہے اک موڑ پہ حیراں سی حیات

    راستا بھول گئی ہو جیسے

    پڑھ کے تاریخ کو یوں لگتا ہے

    یہ مظالم کی سدا ہو جیسے

    راکھ کا ڈھیر ہے اب حسرت دل

    اک دلہن جل کے مری ہو جیسے

    شعر کہتا ہوں سلیقے سے شبابؔ

    یہ بھی آئینہ گری ہو جیسے

    مأخذ :
    • کتاب : Alami Urdu Adab, Jild 27 (Pg. 156 (e)157)
    • Author : Nand Kishor Vikram
    • مطبع : Publishers and Advertisers, Krishn Nagar, Delhi, (October 2008)
    • اشاعت : October 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے