آسماں آسماں تھا مرا کب ہوا میں زمیں بے صدا یہ نہ معلوم تھا
آسماں آسماں تھا مرا کب ہوا میں زمیں بے صدا یہ نہ معلوم تھا
اس محبت نے توڑے ہیں ہم پر ستم تو بھی سودائی تھا یہ نہ معلوم تھا
ٹوٹے اک تار سے سوز اور ساز سے کتنی مشکل سے جوڑا تھا ہم نے جسے
تنکا تنکا ہے بکھرا وہی آشیاں آئے گی یوں بلا یہ نہ معلوم تھا
تیری فطرت میں ظالم ہے سوداگری تیری محفل میں الفت بھی بکتی رہی
جھوٹے وعدوں سے میرے حسیں خواب کا تو نے سودا کیا یہ نہ معلوم تھا
پیار تجھ کو کیا میں نے سچائی سے پھر بھی اے چارہ گر کیوں کیا یہ ستم
مجھ سے منہ موڑ کر جائے گا چھوڑ کر تو نہیں ہے مرا یہ نہ معلوم تھا
جب بھی ہم ہار کر ٹوٹ کر رو پڑے اپنی قسمت پہ اور اپنے حالات پر
اک نیا عزم لے کر مرا حوصلہ دے گا مجھ کو صدا یہ نہ معلوم تھا
تیری دنیا میں یا رب یہ کیسا چلن کیوں کھلونا سمجھتے ہیں دل کو سبھی
ہوگی مجروح میری جواں آرزو درد مل جائے گا یہ نہ معلوم تھا
مر چکا تھا جہاں میں تو میرے لئے پھر بھی میرے خیالوں میں زندہ رہا
میں بھی مردہ سی دنیا میں جی لوں گی یوں لاش بن کے سدا یہ نہ معلوم تھا
میرا دل جانے کیوں بے وفا دل ربا عمر بھر خواب تیرے ہی بنتا رہا
تو کسی اور کے خوابوں کا بن چکا ایک تعبیر تھا یہ نہ معلوم تھا
میری سانسوں نے مجھ سے بغاوت ہی کی تو مری سانس تھا تو مری روح بھی
تو عبادت مری تو ہی دھڑکن مری تو ہی میرا خدا یہ نہ معلوم تھا
دل دھڑکتا ہے میرا ترے نام پر میری سانسیں بھی چلتی ہیں احساس پر
تو ہی منزل مری تو مری جستجو تو مرا ناخدا یہ نہ معلوم تھا
بے سہارا ہوں میں ہوں نصیبوں جلی کتنی مجبور دنیا میں ہوں ناتواں
تو مرا تو نہیں پھر بھی دل میں تو ہے تو مرا آسرا یہ نہ معلوم تھا
اشک بہتے رہے پھر بھی ہنستی رہی لب پہ شہنازؔ اف تک نہ میں لا سکی
میری سچائیاں ہی مری ہیں خطا دل تھا باغی مرا یہ نہ معلوم تھا
چوٹ لگتی رہی ہنس کے سہتی رہی لب پہ شہنازؔ اف تک نہ میں لا سکی
میری بربادیوں کا سبب عشق ہے زندگی بے وفا یہ نہ معلوم تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.