اب کوئی جور کسی طور نہ سہنا ہوگا
اب کوئی جور کسی طور نہ سہنا ہوگا
جو بھی گزرے گی سر دار اسے کہنا ہوگا
تیر بن کر میں کسی وقت بھی چل جاؤں گا
رفعتوں کو حد محتاط میں رہنا ہوگا
اس کے پانی میں ابھی آتش تاثیر نہیں
اشک حسرت کو ابھی آنکھ میں رہنا ہوگا
اہل ساحل سے کہو اپنا مداوا کر لیں
اب کناروں پہ بھی دریاؤں کو بہنا ہوگا
عمر بھر میرے بدن پر تھا بگولوں کا لباس
کسی رہرو نے یہ ملبوس نہ پہنا ہوگا
کسی مجنوں کو نہ ہو آبلہ پائی کا گلا
اپنی اوقات میں صحراؤں کو رہنا ہوگا
میں گزرتے ہوئے لمحوں کا شکاری ہوں ظہیرؔ
زندگی کو مرے فتراک میں رہنا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.