اپنا ایمان و دیں سمجھتے ہیں
اپنا ایمان و دیں سمجھتے ہیں
ہم تجھے بالیقیں سمجھتے ہیں
دل کی ہر اہل دل سمجھتا ہے
آپ ہی اک نہیں سمجھتے ہیں
اپنے دل کی جو بات سنتے ہوں
عقل کی وہ کہیں سمجھتے ہیں
تم کو دنیا خدا سمجھتی ہے
ایک ہم ہی نہیں سمجھتے ہیں
تیرے کوچے کی سرزمیں کی قسم
ہم اسے کب زمیں سمجھتے ہیں
ترک الفت بعید فطرت ہو
مصلحت کے قریں سمجھتے ہیں
کام اپنا نیاز مندی ہے
ہم بھی اے نازنیں سمجھتے ہیں
ہم سے الجھے نہ محتسب ہرگز
ہم کہ سب آں و ایں سمجھتے ہیں
غیر سمجھا ہے لامکاں جس کو
ہم اسے دل نشیں سمجھتے ہیں
ہم ترے پیار کے ہیں دعویدار
خود کو شاید حسیں سمجھتے ہیں
اے امرؔ یہ تو جیب و داماں ہے
جس کو ہم آستیں سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.