اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے
اپنا نفس نفس ہے کہ شعلہ کہیں جسے
وہ زندگی ہے آگ کا دریا کہیں جسے
ہر چند شہر شہر ہے جشن سحر مگر
وہ روشنی کہاں ہے سویرا کہیں جسے
وہ رنگ فصل گل ہے کہ پت جھڑ بھی مات کھائے
وہ صورت چمن ہے کہ صحرا کہیں جسے
جو چارہ گر تھے وہ بھی ہوئے قاتل حیات
اب کون ہے کہ اپنا مسیحا کہیں جسے
دیوار و در پہ ثبت ہیں نقش و نگار یار
اپنا مکان ہے کہ اجنتا کہیں جسے
اس طرح تابناک ہے وہ سجدہ گاہ شوق
جان حرم کہ جان کلیسا کہیں جسے
واحدؔ تمہیں جو خواہش نام و نمود ہو
وہ شاعری کرو کہ معمہ کہیں جسے
- کتاب : Fikr-e-nau and Gul-e-nau
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.