Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغباں پر زور چلتا ہے نہ کچھ صیاد پر

تلوک چند محروم

باغباں پر زور چلتا ہے نہ کچھ صیاد پر

تلوک چند محروم

MORE BYتلوک چند محروم

    باغباں پر زور چلتا ہے نہ کچھ صیاد پر

    سختیاں کرتا ہوں میں اپنے دل ناشاد پر

    ان کا رو دینا مزار کشتۂ بیداد پر

    ابر نیساں کی ہے بارش گلشن برباد پر

    وہ بھی ہیں افسردہ مرگ عاشق ناشاد پر

    کہنے والا کون ہے اب مرحبا بیداد پر

    کس گرفتار قفس کی آہ آتش بار سے

    بجلیاں گرنے لگی ہیں خانۂ صیاد پر

    ان سے کیا ذکر تلاطم خیزئ دریائے عشق

    جو تلے بیٹھے ہوں ناصح ہرچہ بادا باد پر

    یا خیال ابروئے خوباں سے دل کو باز رکھ

    یا رگ گردن کو رکھ دے خنجر فولاد پر

    عشق صادق کو گوارا کیوں ہوا کیوں کر ہوا

    حیلۂ پرویز غالب تیشۂ فرہاد پر

    بعد مردن روح تیرے خانماں برباد کی

    ہوگی آوارہ فضائے نکہت برباد پر

    حلقۂ دام علائق بند مذہب قید ننگ

    کس قدر پابندیاں ہیں فطرت آزاد پر

    اس قدر بڑھتے گئے قصے کہ دفتر ہو گئے

    حاشیے چڑھتے گئے اے دل تری روداد پر

    نالہ کش ہو گر ترا غم دیدۂ ہجراں نصیب

    فتنۂ شور قیامت چونک اٹھے فریاد پر

    اس میں اے معمار ہستی مصلحت تھی کون سی

    ایسا قصر خوش نما اور ریت کی بنیاد پر

    یاد جس کی دل کا میرے حال کر دیتی ہے غیر

    دل مجھے مجبور کرتا ہے اسی کی یاد پر

    دفن ہے ہندوستاں کی اس میں تہذیب قدیم

    پھول برسا اے صبا خاک جہان آباد پر

    دل ہے بے‌ ذوق غزل محرومؔ لیکن چند شعر

    لکھ دیے ہیں حضرت ارمانؔ کے ارشاد پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے