بے خودی میں جب تری محفل میں دیوانے گئے
بے خودی میں جب تری محفل میں دیوانے گئے
اہل دل اہل ہوس کے فرق پہچانے گئے
کیسے کیسے حال میں دیکھا جناب شیخ کو
محفل رنداں میں جب بھی وعظ فرمانے گئے
میکش آوارہ اس دنیا سے کیا اٹھ کر گیا
مے گئی جام و سبو ساقی و مے خانے گئے
اے حسینان جہاں اہل ہوس سے ہوشیار
ورنہ حسن و عشق سے مربوط افسانے گئے
فیصلہ کن کس قدر تھی ہائے ظالم کی ادا
دل جگر قلب و نظر کے سارے افسانے گئے
اپنے اپنے بس کی باتیں اہل محفل جان لیں
شمع محفل کے قریں پھر لیجے پروانے گئے
زندگی بھر عصرؔ گو رندوں کے ہم مشرب رہے
پھر بھی دیوانوں میں فرزانے سے گردانے گئے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 225)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.