Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے لوث ہو جو ایسا بشر ڈھونڈ رہے ہیں

جوہی بیگم

بے لوث ہو جو ایسا بشر ڈھونڈ رہے ہیں

جوہی بیگم

MORE BYجوہی بیگم

    بے لوث ہو جو ایسا بشر ڈھونڈ رہے ہیں

    گویا کہ وہ صحرا میں شجر ڈھونڈ رہے ہیں

    ہم اہل جنوں درد محبت کے ہیں خوگر

    مرہم کی طرح زخم جگر ڈھونڈ رہے ہیں

    اخلاص و محبت کے شجر کاٹنے والے

    کیوں مہر و مروت کے ثمر ڈھونڈ رہے ہیں

    وہ جن کے لیے تشنہ تھیں بے خواب نگاہیں

    خود آج مری پیاسی نظر ڈھونڈ رہے ہیں

    کرتے نہیں سیلاب مسائل کا مداوا

    اخبار سبھی تازہ خبر ڈھونڈ رہے ہیں

    پتھر کے مکیں رہتے ہیں پتھر کے نگر میں

    سینوں میں کیوں ہم ان کے شرر ڈھونڈ رہے ہیں

    دنیا کی تباہی پہ کہاں اپنی نظر ہے

    ہم روز نئے علم ہنر ڈھونڈ رہے ہیں

    سرکش بھی منافق بھی ہیں کرتے نہیں توبہ

    شاماؔ وہ دعاؤں میں اثر ڈھونڈ رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے