Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے ستوں اک آسماں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

فرحت اقبال

بے ستوں اک آسماں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

فرحت اقبال

MORE BYفرحت اقبال

    بے ستوں اک آسماں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    اک خلائے بے کراں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    کیا بشر کا حال ہو جاتا ہے ان کے درمیاں

    اس زمین و آسماں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    رہبروں کی بھیڑ میں کچھ راہزن بھی ہیں شریک

    اب تو میر کارواں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    ہے خطا کس کی سزا ملتی ہے کس کو دیکھیے

    اب جلال حکمراں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    ٹھیک کرنے کی تو کوشش کی مگر انجام کار

    اپنے اس بگڑے جہاں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    ہر گھڑی پیش نظر رہتی ہے فرحتؔ مصلحت

    ہر گھڑی سود و زیاں کو دیکھتے رہتے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے