بری زمینوں کے فاصلوں کو مٹاتے رہنا
بری زمینوں کے فاصلوں کو مٹاتے رہنا
میں لوٹ آؤں گا مجھ کو واپس بلاتے رہنا
یہ گرد بادوں کا مسئلہ ہے کہ مشغلہ ہے
ہوا کے دامن پہ دائرے سے بناتے رہنا
تری طلب کے علاوہ اپنا کوئی نہیں ہے
قریب آ کر بھی کچھ نہ کچھ دور جاتے رہنا
تمہاری آنکھیں تو زندگی سے بھری ہوئی ہیں
ہمارے جیسوں کا حوصلہ بھی بڑھاتے رہنا
وہ نظم جس کو پڑھا نہیں تھا جیا تھا ہم نے
کوئی بھی رت ہو بہار آئی سناتے رہنا
وصال کیا ہے سپردگی کا کمال کیا ہے
بڑھا چڑھا کر سہیلیوں کو بتاتے رہنا
نظر بھی رکھنا محلے والوں کی زندگی پر
کبوتروں کو بھی دانہ وانہ کھلاتے رہنا
بچھڑنا چاہو تو اپنے دل کی نفی نہ کرنا
یہی بہت ہے جہاں رہو مسکراتے رہنا
یہ پیڑ وہ ہیں جو آسمانوں کو سایہ دیں گے
جو ہو سکے تو دعا کے پودے لگاتے رہنا
ہماری دنیا میں حیرتوں کی بہت کمی ہے
یہ آگ اندر سے بجھ رہی ہے جلاتے رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.