چمکے ہیں سب کے بخت تری جلوہ گاہ میں
چمکے ہیں سب کے بخت تری جلوہ گاہ میں
منشی بہاری لال مشتاق دہلوی
MORE BYمنشی بہاری لال مشتاق دہلوی
چمکے ہیں سب کے بخت تری جلوہ گاہ میں
واں کچھ نہیں تمیز سفید و سیاہ میں
رحمت جھلک رہی ہے غضب کی نگاہ میں
دل پا رہا ہے لذت طاعت گناہ میں
ہیں جب تجھی پہ شیخ و برہمن مٹے ہوئے
پھر فرق کیا ہے بتکدہ و خانقاہ میں
پہلے وہی بہشت میں جائے تو لطف ہے
سبقت ہوئی ہے جس کی طرف سے گناہ میں
بندے ہوں تاکہ خلعت رحمت کے مستحق
بھر دی ہے کوٹ کوٹ کے لذت گناہ میں
تاثیر آہ و نالہ تو معلوم ہاں مگر
دل کا بخار خوب نکلتا ہے آہ میں
مشتاقؔ آئے راہ پہ وہ شوخ یا نہ آئے
اپنی طرف سے فرق نہ آئے نباہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.