چپ ہیں پاؤں تو رہ گزر خاموش
چپ ہیں پاؤں تو رہ گزر خاموش
وقت کی ہیر کا سفر خاموش
ہجر کی بد نصیب گلیوں میں
چاند پھرتا ہے رات بھر خاموش
کون نکلا ہے خانۂ دل سے
کچھ دنوں سے ہیں بام و در خاموش
کوئی ہنگامہ بولتا ہی نہیں
شام کے لب پہ چپ سحر خاموش
یاد کے پر ملال موسم میں
پھول خوشبو ہوا شجر خاموش
ایک کھڑکی سے اجنبی آنکھیں
گفتگو کرتی ہیں مگر خاموش
کیوں شبانہؔ مہاجروں کی طرح
پھر رہی ہو نگر نگر خاموش
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 345)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.