درد آخر درد ہے آہ و فغاں ہوگا ضرور
درد آخر درد ہے آہ و فغاں ہوگا ضرور
آگ لگتی ہے جہاں پر بھی دھواں ہوگا ضرور
میں زمانے سے زمانہ مجھ سے برہم ہے مگر
ایک دن اپنا زمین و آسماں ہوگا ضرور
لاکھ لہراتی رہیں یہ بجلیاں چاروں طرف
عندلیبان چمن کا آشیاں ہوگا ضرور
عزم محکم شرط ہے رخت سفر میں راہرو
نزد منزل ایک دن یہ کارواں ہوگا ضرور
کون تھا جو فکر عالم پر اچانک چھا گیا
ہو نہ ہو کوئی ہمارے درمیاں ہوگا ضرور
قبل اس کے ہر قدم آگے بڑھے یہ سوچ کر
سر جہاں ٹوٹا ہے دیوانہ وہاں ہوگا ضرور
جائزہ لیتے رہو ہمدمؔ کتاب زیست کا
آنے والا کل تمہارا امتحاں ہوگا ضرور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.