Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کا شیرازہ منظم نہیں ہونے پاتا

سعید اللہ شاد

دل کا شیرازہ منظم نہیں ہونے پاتا

سعید اللہ شاد

MORE BYسعید اللہ شاد

    دل کا شیرازہ منظم نہیں ہونے پاتا

    ناز خود رائی مگر کم نہیں ہونے پاتا

    خود پرستی کی ہوس جس میں سما جاتی ہے

    وہ مکرم وہ معظم نہیں ہونے پاتا

    نظم ناسور ہوا جاتا ہے دھیرے دھیرے

    کارگر کوئی بھی مرہم نہیں ہونے پاتا

    ایک سا رہتا ہے یہ دل کے نہاں خانے میں

    بیش و کم درد شب غم نہیں ہونے پاتا

    کبھی دور اور کبھی قرب لگا رہتا ہے

    مستقل رشتۂ باہم نہیں ہونے پاتا

    وادئ دل میں چلا آتا ہے چپکے سے کوئی

    کبھی تنہائی کا عالم نہیں ہونے پاتا

    چوٹ لگ جائے انہیں گل سے تو گلشن روئے

    مری بربادی کا ماتم نہیں ہونے پاتا

    ایڑیاں مارنے والے ہیں زمانے میں بہت

    کیوں رواں چشمۂ زمزم نہیں ہونے پاتا

    دست و بازوئے خلافت کو بچا لیتے اگر

    سرنگوں اپنا یہ پرچم نہیں ہونے پاتا

    جو بھی آتا ہے ہوا دے کے چلا جاتا ہے

    کوئی شعلہ کبھی شبنم نہیں ہونے پاتا

    یاد رکھ شادؔ کبھی حق و صداقت کا چراغ

    صرصر وقت سے مدھم نہیں ہونے پاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے