دل کے در پر قفل پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
دلچسپ معلومات
(نذر پرویزؔ شاہدی)
دل کے در پر قفل پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
خاموشی اب شرط وفا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
بے صوتی اب صوت و صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
لفظوں کا دم ٹوٹ گیا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
کل تک تو جھنکار سلاسل کی تھی جینے کا پیغام
آج یہ کیسا وقت پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
گلشن گلشن صحرا صحرا کس نے پھونکا ایسا فسوں
اک اک طائر سنگ ہوا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
دل سے رشتہ ٹوٹ گیا ہے اب تو زباں کا بھی شبلیؔ
اس سے بڑھ کر کوئی سزا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
- کتاب : Be-Chehrah Lamhe (Pg. 20)
- Author : Alqama Shibli
- مطبع : Shaharyaar Brothers Publications (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.