دل کے نگر میں چار طرف جب غم کی دہائی بیٹھ گئی
دل کے نگر میں چار طرف جب غم کی دہائی بیٹھ گئی
سر پہ ہمارے دست قضا سے تیغ جدائی بیٹھ گئی
ہم ہیں فقیر اللہ کے یارو پھر اس کا ہے پریکھا کیا
گر ہم پاس بھی آ کر کوئی بہنی مائی بیٹھ گئی
سن کے ادائے غم کی تیرے صبر و شکیب ہیں بھاگنے پر
پاؤں ٹھہرنے مشکل ہیں جب دھاک پرائی بیٹھ گئی
اے دل اس بانکیت سے ہرگز شغل نہ کر تو لکڑی کا
ہاتھ قلم ہے پھر تیرا گر ایک بھی گھائی بیٹھ گئی
تیغ جفا لی میان سے اپنے جب اس جان کے دشمن نے
سر کو جھکا کر اپنے اپنے، ساری خدائی بیٹھ گئی
مصحفیؔ کیا پوچھے ہے دوانے حال صفائے دل کا مرے
تھا تو یہ آئینہ روشن پر اب کائی بیٹھ گئی
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 208)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.