دل پہ کیسا غبار رہتا ہے
دل پہ کیسا غبار رہتا ہے
ہر گھڑی بیقرار رہتا ہے
چشم مے بار کے تصور سے
ہلکا ہلکا خمار رہتا ہے
ساتھ ان کا نہیں نصیب مرا
پھر بھی کیوں انتظار رہتا ہے
اپنے حصے سے بڑھ کے پا کر بھی
خواہشوں کا شمار رہتا ہے
مسکرا دیں تو سارے گلشن میں
موسم دل بہار رہتا ہے
آسماں ان کے ایک آنسو پر
مدتوں اشک بار رہتا ہے
سامنے جن کے لب نہیں کھلتے
دل انہی پر نثار رہتا ہے
جسم لاغر ہو چاہے جتنا بھی
پھر بھی جوبن پہ پیار رہتا ہے
جیت پاتا ہے راہ وار مگر
سرخ رو شہسوار رہتا ہے
پھول رہتا ہے پھول ہی ہر جا
خار ہر جا ہی خار رہتا ہے
ساتھ پیاروں کا ہو اگر شاہینؔ
زندگی سے بھی پیار رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.