دل کش گریز پا شب مہتاب کی طرح
دل کش گریز پا شب مہتاب کی طرح
یہ زندگی ہے ایک حسیں خواب کی طرح
ساقی ترے کرم تری دریا دلی کی خیر
ہم تشنہ لب ہیں ساحل بے آب کی طرح
دل کے صدف میں ہم نے چھپایا ہے عمر بھر
ہر اشک غم کو گوہر نایاب کی طرح
یاروں نے میری راہ میں کتنے خلوص سے
کانٹے بچھائے اطلس و کمخواب کی طرح
کیا پوچھتے ہو لذت زہراب زندگی
ہم پی رہے ہیں ہنس کے مئے ناب کی طرح
دریائے غم ہے اور سفینہ حیات کا
ہر موج بے قرار ہے گرداب کی طرح
اک حشر اضطراب رگ و پے میں ہے رواں
اک اک لہو کی بوند ہے سیماب کی طرح
دشوار کس قدر ہیں محبت کے مرحلے
دشمن بھی ساتھ ساتھ ہیں احباب کی طرح
یہ اور بات ہے کہ رہا پاس غم طفیلؔ
بے تاب ہم بھی تھے دل بیتاب کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.