دن تری یاد میں ڈھل جاتا ہے آنسو کی طرح
دن تری یاد میں ڈھل جاتا ہے آنسو کی طرح
رات تڑپاتی ہے اک نشتر پہلو کی طرح
جانے کس سوچ میں ڈوبا ہوا تنہا تنہا
دل کا عالم ہے کسی سرو لب جو کی طرح
ہائے وحشت کوئی منزل ہو ٹھہرتا ہی نہیں
وقت ہے دام سے چھوٹے ہوئے آہو کی طرح
رہ گئی گھٹ کے مرے دل میں تمنا تیری
ایک پرواز شکستہ پر و بازو کی طرح
مجلس شیخ میں کل ذکر تھا جس کا اے دوست
ہوگی جنت بھی کوئی شے ترے پہلو کی طرح
زیبؔ اب زد میں جو آ جائے وہ دل ہو کہ نگاہ
اس کی رفتار ہے چلتے ہوئے جادو کی طرح
- کتاب : zartaab (Pg. 226)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.