فقط جست بھرنے تلک مسئلہ ہے
کہاں پھر یہ نان و نمک مسئلہ ہے
پڑی ہوگی گدڑی کے نیچے ہی دنیا
اٹھا لے اٹھا کے کھسک مسئلہ ہے
یہ شمس و قمر ہیں فروعی مسائل
میاں آدمی گنجلک مسئلہ ہے
پس عشق لیلیٰ چھپا کیوں ہے مجنوں
یہ اپنے لیے آج تک مسئلہ ہے
یوںہی صبح تک سب کو جلنا پڑے گا
چراغو ہوا مشترک مسئلہ ہے
نہ ثابت ہو جب تک اٹل رہ گماں پر
دکھانا زیادہ لچک مسئلہ ہے
اٹھانے لگا تھا قدم انتہائی
کھلا اس طرح یک بیک مسئلہ ہے
نکل تو پڑا ہوں دوبارہ میں خود سے
مگر یار میری جھجھک مسئلہ ہے
یہی زہر امرت بنے گا کسی روز
پیالہ بھرا ہے گٹک مسئلہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.