Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فسانہ عشق کا وہ اس طرح دہرائے جاتے ہیں

عبدالمجید درد بھوپالی

فسانہ عشق کا وہ اس طرح دہرائے جاتے ہیں

عبدالمجید درد بھوپالی

MORE BYعبدالمجید درد بھوپالی

    فسانہ عشق کا وہ اس طرح دہرائے جاتے ہیں

    زباں خاموش ہے نظروں سے کچھ سمجھائے جاتے ہیں

    کسی نے بے رخی سمجھا کوئی لطف و کرم سمجھا

    کچھ اس انداز سے محفل میں وہ شرمائے جاتے ہیں

    کہیں ایسا نہ ہو یا رب مری توبہ پہ بن آئے

    یہ بادل آج گھر گھر کر مجھے بہکائے جاتے ہیں

    مجھے اب دل کی دھڑکن سے یہی محسوس ہوتا ہے

    تمناؤں کی دنیا میں وہ جیسے آئے جاتے ہیں

    قفس اچھا ہے ایسے آشیاں سے اے چمن والو

    جہاں ظلم و ستم ہر وقت ہم پر ڈھائے جاتے ہیں

    قدم چومے گی ان کے کامیابی ایک دن بڑھ کر

    سفینہ اپنا جو طوفان سے ٹکرائے جاتے ہیں

    وفور شوق میں اے دردؔ میرا اب یہ عالم ہے

    جدھر نظریں اٹھاتا ہوں وہیں وہ پائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے