فضائے ذوق تماشا ہے سربسر محدود
فضائے ذوق تماشا ہے سربسر محدود
وسیع دائرۂ حسن اور نظر محدود
نفس کی گرم روی برق کا تبسم تھی
ملی بھی فرصت ہستی تو کس قدر محدود
وہاں ظہور تجلی کو چاہئے اک عمر
یہاں یہ عالم ہستی کہ سربسر محدود
بقدر ذوق تپش رخصت تپش نہ ملی
بساط عالم امکاں ہے کس قدر محدود
مشاہدات کی حد سے گزر سکی نہ نگاہ
تخیلات کی دنیا ہے سربسر محدود
مرے گناہوں کی وسعت کو دیکھنے والے
تو اپنے شیوۂ الطاف کو نہ کر محدود
نگاہیں کیا ہوں حقیقت سے آشنا فرخؔ
تعینات سے ہے وسعت نظر محدود
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.