غلط کیا ہے سبھی ہم کو اگر ناکام کہتے ہیں
غلط کیا ہے سبھی ہم کو اگر ناکام کہتے ہیں
سمجھ پائے اسے کب ہم جسے الہام کہتے ہیں
لیے بازار میں ہستی کھڑے ہیں آج اپنی ہم
لگا لو جتنا دل چاہے ہمارا دام کہتے ہیں
اگر پرچم اٹھاؤ گے بغاوت کا تو طے مانو
نظارا جو دکھے گا اس کو قتل عام کہتے ہیں
گناہوں میں رہے ہوں ہم بھی شامل کیا ضروری ہے
مگر منصف ہمارا ہی لکھے گا نام کہتے ہیں
ہمیشہ ہی بلندی پر نہیں رہتا کوئی ٹک کر
ڈھلے گی دوپہر بھی اور ہوگی شام کہتے ہیں
دوپٹہ رام نامی اوڑھنے سے کچھ نہیں ہوگا
اگر شبری بنوگے تو ملیں گے رام کہتے ہیں
نظرؔ آدھے ادھورے من سے کچھ حاصل نہیں ہوتا
غلط آغاز کو بھی ہم غلط انجام کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.