Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غضب ہیں پیٹتے جھلاتے پیڑوں میں جو یہ لہراتی گاتی ٹہنیاں ہیں

یاسر اقبال

غضب ہیں پیٹتے جھلاتے پیڑوں میں جو یہ لہراتی گاتی ٹہنیاں ہیں

یاسر اقبال

MORE BYیاسر اقبال

    غضب ہیں پیٹتے جھلاتے پیڑوں میں جو یہ لہراتی گاتی ٹہنیاں ہیں

    سراسر یہ جناب جھنڈ کی تنکا سرائی ہے ہم اچھی ٹہنیاں ہیں

    سکھی جیسا نصیبہ ہے پرائی گود کی تشہیر سے تو یہ سپھل ہے

    بہن مالن کے دروازے پہ لٹکی اصل میں پیروں میں بکھری ٹہنیاں ہیں

    بہت پہنچے ہوئے کڑیل تنے کو خواب میں شاید لکڑہارا دکھا ہے

    ہراول کی جڑوں کے سانس اکھڑتے جا رہے ہیں سہمی سہمی ٹہنیاں ہیں

    بگولوں کی خبر پر ڈولتی ڈالی نے اک گنجان ٹہنی سے کہا تھا

    خدا رکھے شگوفوں کونپلوں سے تو پریشان آج ساری ٹہنیاں ہیں

    ہرے ہاتھوں پہ شجرے پھول اٹھاتی اور خزاں کی جھولیوں میں پھل گراتی

    یہ حضرت ٹنڈ کی گستاخ ہیں یہ عاقبت کو بھول بیٹھی ٹہنیاں ہیں

    بزرگو بھائیو بہنو بھلے جتنا لچک لیں یا چٹک لیں یا مہک لیں

    سبھی آتش کدے کی جھونک ہیں کوئی تناور ہیں کہ چھوٹی ٹہنیاں ہیں

    ہمیں پاکیزہ شجروں کی نمو یابی کے کھاتے میں کہیں لکھا نہ جائے

    ہم اپنے برگزیدہ برگدوں کے حاشیوں سے باہر آئی ٹہنیاں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے