گھنے درخت کے سائے میں جب قیام ہوا
گھنے درخت کے سائے میں جب قیام ہوا
میں پہلی بار پرندوں سے ہم کلام ہوا
بنانے والے نے سوچا یہ دل بناتے ہوئے
کہیں تو اپنے بھی رہنے کا انتظام ہوا
فلک سے یوں ہی تو ہم خاک پر نہیں آئے
ہمارے واسطے کیا کیا نا اہتمام ہوا
نہ جانے کون سی جنت کی جستجو ہے تجھے
کہ جس کے واسطے جینا مرا حرام ہوا
بچہ کے لایہ تھا جنات ث میں شہزادی
اسی کے ساتھ کہانی کا اختتام ہوا
عجیب کیف میں ڈوبی تھیں انگلیاں ارشدؔ
کسی کا لمس مری عمر بھر کا جام ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.