Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھرے ہیں چاروں طرف بیکسی کے بادل پھر

رفیعہ شبنم عابدی

گھرے ہیں چاروں طرف بیکسی کے بادل پھر

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    گھرے ہیں چاروں طرف بیکسی کے بادل پھر

    سلگ رہا ہے ستاروں بھرا اک آنچل پھر

    بس ایک بار ان آنکھوں کو اس نے چوما تھا

    ہمیشہ نم ہی رہا آنسوؤں سے کاجل پھر

    یہ کیسی آگ ہے جو پور پور روشن ہے

    یہ کس نے رکھ دی مری انگلیوں پہ مشعل پھر

    پھر اب کی بار لہو رنگ بارشیں برسیں

    کسی نے کاٹ دئے ہیں سروں کے جنگل پھر

    رگوں میں تپتی ہوئی خوشبوئیں مچلنے لگیں

    ملا بدن پہ نئے موسموں نے صندل پھر

    کہیں تو ریت سے چشمہ نکل ہی آئے گا

    بھٹک رہا ہے وہ کاندھوں پہ لے کے چھاگل پھر

    پھر اس اکیلی بھری دوپہر نے جھلسا ہے

    کہ یاد آنے لگا صبح سے وہ پاگل پھر

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    گھرے ہیں چاروں طرف بیکسی کے بادل پھر عذرا نقوی

    مأخذ :
    • کتاب : Mausam bhiigii aa.nkho.n kaa (Pg. 69)
    • Author : Rafia Shabnam Abidi
    • مطبع : Hassan Publications, Mumbai (1985)
    • اشاعت : 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے