گل بدن گل پیرہن روح چمن تم ہی تو ہو
گل بدن گل پیرہن روح چمن تم ہی تو ہو
جان من غنچہ دہن شیریں سخن تم ہی تو ہو
گلشن ہستی کی رعنائی تمہارے دم سے ہے
نرگس و نسریں گلاب و یاسمن تم ہی تو ہو
میری عزت میری ذلت سب تمہارے ہاتھ ہے
میں برہنہ جسم میرا پیرہن تم ہی تو ہو
جس کو پانے کے لئے اہل خرد ترسا کئے
میرا وہ سرمایہ وہ دیوانہ پن تم ہی تو ہو
کوئی سمجھے یا نہ سمجھے میں سمجھتا ہوں ضرور
زندگی تم ہی تو ہو دار و رسن تم ہی تو ہو
ساری دنیا کی بہاریں جس کے چہرے پر نثار
جس پہ قرباں دو جہاں کا بانکپن تم ہی تو ہو
میں تمہارے عشق میں کافر سے مومن بن گیا
میری نظروں میں ہدایت کی کرن تم ہی تو ہو
کر دیا جس نے مجھے عہد وفا سے آشنا
جس نے بخشی پیار کی میٹھی چبھن تم ہی تو ہو
رات کی تاریکیوں کو جس نے بخشی روشنی
چاند تاروں کی وہ دل کش انجمن تم ہی تو ہو
بھول جاتا ہوں میں جس کو دیکھ کر ہر غم شفیعؔ
میرے ارمانوں کا وہ زریں گگن تم ہی تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.