Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہائے کیسا یہ زمانے کا اثر لگتا ہے

یاس چاندپوری

ہائے کیسا یہ زمانے کا اثر لگتا ہے

یاس چاندپوری

MORE BYیاس چاندپوری

    ہائے کیسا یہ زمانے کا اثر لگتا ہے

    جس کو دیکھو وہی افسردہ بشر لگتا ہے

    خوں کے رشتوں کا بھی اب کوئی تقدس نہ رہا

    اپنا گھر بھی مجھے اب غیر کا گھر لگتا ہے

    دئے جاتا ہے بہت ذہنی اذیت مجھ کو

    دشمن جان مرا لخت جگر لگتا ہے

    گھر کا شیرازہ بکھر جائے گا معلوم نہ تھا

    اب یہ گھر ہی مجھے آسیب کا گھر لگتا ہے

    باپ کا باپ بنا بیٹھا ہے بیٹا گھر میں

    اور اگر باپ کو دیکھو تو پسر لگتا ہے

    اب برائی پہ بھی غیرت نہیں انسانوں کو

    اب ہر اک عیب بہ انداز ہنر لگتا ہے

    ہم کسی شخص کو کچھ کہنے کے قابل نہ رہے

    اپنا ہی حال بس اب زیر و زبر لگتا ہے

    یہ ہے اندیشہ زباں پر نہ لگے قفل کہیں

    یوں کوئی بات بھی کہتے ہوئے ڈر لگتا ہے

    جان لیوا یہی حالات رہے تو اک دن

    اپنا دنیا سے بہت جلد سفر لگتا ہے

    پس مژگاں ہے تو اس میں ہے سمندر پنہاں

    اشک جب پلکوں پہ آتا ہے گہر لگتا ہے

    خون سے سینچ کے پودے کو بڑا کرتے ہیں

    تب کہیں جا کے وہ اے یاسؔ شجر لگتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے