ہم ڈھونڈتے ہیں باغ میں اس گلعذار کو
ہم ڈھونڈتے ہیں باغ میں اس گلعذار کو
منشی بہاری لال مشتاق دہلوی
MORE BYمنشی بہاری لال مشتاق دہلوی
ہم ڈھونڈتے ہیں باغ میں اس گلعذار کو
جلوہ نے جس کے رنگ دیا ہے بہار کو
تم جاتے ہو تو جاؤ خدا کے لئے مگر
لے جاؤ اپنے ساتھ نہ صبر و قرار کو
ہم حسن اعتقاد سے سمجھے چڑھائے پھول
گل کر دیا جو اس نے چراغ مزار کو
دی کس نے اس کو جا کے نوید قدوم یار
ہے ناگوار باغ سے جانا بہار کو
اس بت میں نور قدرت خالق ہے مستتر
پتھر نے کیا چھپایا ہے دل میں شرار کو
مشتاقؔ غم کو پاس نہ آنے دے زینہار
خوش خوش گزار زندگئ مستعار کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.