Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں یقیں تھا کہ ہم دوستوں میں رہتے ہیں

بشیر فاروقی

ہمیں یقیں تھا کہ ہم دوستوں میں رہتے ہیں

بشیر فاروقی

MORE BYبشیر فاروقی

    ہمیں یقیں تھا کہ ہم دوستوں میں رہتے ہیں

    جو گھر جلا تو لگا دشمنوں میں رہتے ہیں

    ہم اک کرن ہیں مگر بادلوں میں رہتے ہیں

    بچھڑ کے تم سے بڑی الجھنوں میں رہتے ہیں

    ہمارے جینے کی اب یہ مثال ہے جیسے

    کٹے پٹے ہوئے جملے خطوں میں رہتے ہیں

    انہی سی چوٹ بھی لگتی ہے سر بلندوں کو

    جو پتھروں کی طرح ٹھوکروں میں رہتے ہیں

    جو چہرے چاند سے لگتے ہیں محفلوں میں ہمیں

    وہ شمع کشتہ کی صورت گھروں میں رہتے ہیں

    کچھ ایسے پھول ہیں جن کو ملا نہیں ماحول

    مہک رہے ہیں مگر جنگلوں میں رہتے ہیں

    وطن کی خیر مناؤ کہ دشمنان وطن

    سحر سے شام تلک سازشوں میں رہتے ہیں

    ہمارے شہر میں انسان اب نہیں رہتے

    ہم اپنے شہر کی پرچھائیوں میں رہتے ہیں

    انہیں کو میرے غموں کی خبر نہیں ہے بشیرؔ

    جو روح بن کے مری دھڑکنوں میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے