Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر اک دل میں خار الم دیکھتے ہیں

طالب دہلوی

ہر اک دل میں خار الم دیکھتے ہیں

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    (9فروری 1962ء ؁) (یوم غالب) (بہ اہتمام ترقی انجمن اردو، دہلی)

    ہر اک دل میں خار الم دیکھتے ہیں

    خوشی جس کو کہتے ہیں کم دیکھتے ہیں

    جو دل ہی میں حسن صنم دیکھتے ہیں

    کہیں جانب جام جم دیکھتے ہیں

    کسے کس قدر پائیداری ہے حاصل

    ترا قول اپنی قسم دیکھتے ہیں

    یقین و عمل ساتھ رہتے ہیں جن کے

    وہ منزل کو زیر قدم دیکھتے ہیں

    بھر آتا ہے دل خون روتی ہیں آنکھیں

    کسی کو جو ہم چشم نم دیکھتے ہیں

    جہاں درد مندوں سے خالی نہیں ہے

    یہ ہر اشک میں موج یم دیکھتے ہیں

    یہ حسن و محبت کا رشتہ عجب ہے

    ہم ان کو ہمیشہ بہم دیکھتے ہیں

    یہ مانا سکت دیکھنے کی نہیں ہے

    تجھے پھر بھی تیری قسم دیکھتے ہیں

    تری پردہ داری ہے ملحوظ خاطر

    تجھے دل کی آنکھوں سے ہم دیکھتے ہیں

    رباب نفس پر ہمیشہ نظر ہے

    ہم اس ساز کا زیر و بم دیکھتے ہیں

    سلیقہ ادب کا سکھاتی ہے پیری

    جو جھکتے نہ تھے ان کو خم دیکھتے ہیں

    جو آئینہ آتا ہے ان کے مقابل

    وہ آئینہ حیرت سے ہم دیکھتے ہیں

    ادھر جذب الفت ادھر کم نگاہی

    عجب عالم شوق و رم دیکھتے ہیں

    وہیں ڈالتے ہیں حرم کی بنا ہم

    جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں

    کسی کے کوئی بے سبب کام آئے

    یہ دستور دنیا میں کم دیکھتے ہیں

    یہ ہستی بھی اک رخ اسی کا ہے طالبؔ

    یہ کیوں آپ سوئے عدم دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے