ہر نفس تازہ ستم ہوتے ہیں
جب ترے شہر میں ہم ہوتے ہیں
پھول کھلتے ہیں جو اس کے لب پر
رشک گلزار ارم ہوتے ہیں
دل میں بس جائیں جو ارماں کی طرح
ایسے اشعار تو کم ہوتے ہیں
ہم کہ ہیں شاہ دیار خوباں
ہدف تیشۂ غم ہوتے ہیں
ٹھیس لگ جائے نہ خودداری کو
لو وہ مائل بہ کرم ہوتے ہیں
غم محبوب سے بڑھ کر نہیں غم
یوں تو ہر طرح کے غم ہوتے ہیں
جن کو دیکھے سے کوئی یاد آئے
ایسے احباب بھی کم ہوتے ہیں
ذہن شاعر میں ہمیشہ اقبالؔ
نا تراشیدہ صنم ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.