ہوئے اور بیکل دوا کے اثر سے
ہوئے اور بیکل دوا کے اثر سے
کریں خاک امید ہم چارہ گر سے
کہیں ابر رحمت لگاتار برسے
غضب ہے کہیں بوند کو کوئی ترسے
جبیں جو نہ جھکتی تھی دیر و حرم پر
وہ اٹھتی نہیں اب ترے سنگ در سے
کئی بار لب تک ترا نام آیا
مگر سی لئے ہونٹ دنیا کے ڈر سے
تری یاد پھر آج تڑپا رہی ہے
ٹپکنے لگے اشک پھر چشم تر سے
زمانے کی کچھ ہم کو پروا نہیں ہے
مگر گر نہ جائیں تمہاری نظر سے
الٰہی یہ کیسی ہوا چل پڑی ہے
بشر خوف کھانے لگا ہے بشر سے
بہارؔ آج کوئی نیا گل کھلے گا
طبیعت بہت مضطرب ہے سحر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.