Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنر جو طالب زر ہو ہنر نہیں رہتا

حسن اکبر کمال

ہنر جو طالب زر ہو ہنر نہیں رہتا

حسن اکبر کمال

MORE BYحسن اکبر کمال

    ہنر جو طالب زر ہو ہنر نہیں رہتا

    محل سرا میں کوئی کوزہ گر نہیں رہتا

    بچھڑتے وقت کسی سے ہمیں بھی تھا یہ گماں

    کہ زخم کیسا بھی ہو عمر بھر نہیں رہتا

    میں اپنے حق کے سوا مانگتا اگر کچھ اور

    تو میرے حرف دعا میں اثر نہیں رہتا

    کچھ اور بھی گزر اوقات کے وسیلے ہیں

    گدا خزینۂ کشکول پر نہیں رہتا

    وہ کون ہے جو مسافر کے ساتھ چلتا ہے

    خیال یار بھی جب ہم سفر نہیں رہتا

    جسے بناتے سجاتے ہیں جس میں رہتے ہیں

    سویرے آنکھ کھلے تو وہ گھر نہیں رہتا

    کھلی فضا نہ رہے یاد اگر پرندوں کو

    غم شکستگی بال و پر نہیں رہتا

    ہم ایک شب میں کئی خواب دیکھتے ہیں سو اب

    وہ آ کے خواب میں بھی رات بھر نہیں رہتا

    کمالؔ لوگ بھی کیا ہیں گماں یہ رکھتے ہیں

    جو بس گیا ہو کہیں در بدر نہیں رہتا

    مأخذ :
    • کتاب : Khizan mera Mosam (Pg. 97)
    • Author : Hassan Akbar Kamal
    • مطبع : Seep Publications, karachi (1980)
    • اشاعت : 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے