حسن اخلاق و محبت کی فضا چھوڑ آئے
حسن اخلاق و محبت کی فضا چھوڑ آئے
ہم جہاں پہنچے وہاں بوئے وفا چھوڑ آئے
جب چلے گھر سے تو رازق کا پتا چھوڑ آئے
اپنے بچوں کے لیے نام خدا چھوڑ آئے
غیر کے ساتھ انہیں ہنستا ہوا چھوڑ آئے
خیر کے سائے کو ہم اپنی دعا چھوڑ آئے
وہ تمنائیں کبھی زندہ نہیں رہ سکتیں
ان کی محفل میں جنہیں روتا ہوا چھوڑ آئے
اس سے پہلے کہ ترا نام نہ رسوا ہو جائے
خلد آسا ترے کوچے کی فضا چھوڑ آئے
اپنے ہاتھوں سے تراشے تھے کبھی جو ہم نے
تیری وحدت کی قسم سب وہ خدا چھوڑ آئے
نگہ لطف کو ایک ایک کا منہ تکتے ہیں
ہم خدا جانے کہاں اپنی انا چھوڑ آئے
شادؔ جس راہ سے حق ڈھونڈنے والے گزرے
ہم بھی اس راہ میں قدموں کی ضیا چھوڑ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.