حسن پرور شباب کیا کہنا
حسن پرور شباب کیا کہنا
گرمیٔ آفتاب کیا کہنا
حسن اور محو خواب کیا کہنا
پھر شب ماہتاب کیا کہنا
یہ شباب اور یہ سیاہ نقاب
ابر میں آفتاب کیا کہنا
جیسے گلشن کو رکھ لیا دل میں
نظر انتخاب کیا کہنا
یہ چھلکتے ہوئے شراب کے جام
یہ فضا یہ سحاب کیا کہنا
تو نے شہہ دی گناہ گاروں کو
رحمت بے حساب کیا کہنا
سر بھی یہ خم ہے روبرو تیرے
قامت لا جواب کیا کہنا
دو جہاں پر ہے اقتدار ترا
دل خانہ خراب کیا کہنا
شمع جیسے کنول میں ہو روشن
آپ کا یہ حجاب کیا کہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.