Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس ٹھہراؤ سے پہلے بتائیں کیسے رہتے تھے

قمر عباس قمر

اس ٹھہراؤ سے پہلے بتائیں کیسے رہتے تھے

قمر عباس قمر

MORE BYقمر عباس قمر

    اس ٹھہراؤ سے پہلے بتائیں کیسے رہتے تھے

    ہم دریا تھے اپنی موج میں بہتے رہتے تھے

    اس کے غلط رویے پر چپ رہنا پڑتا تھا

    لڑ سکتے تھے اس سے مگر ہم سہتے رہتے تھے

    اس نے دھوکہ دے کے بتایا دنیا کیسی ہے

    ورنہ ہم کیا خاک سمجھتے جیسے رہتے تھے

    اس بستی میں ایک غضب کا میلہ لگتا تھا

    وہ آتی رہتی تھی ہم بھی آتے رہتے تھے

    ان آنکھوں میں خوابوں والے جگنو روشن تھے

    ان چہروں پہ اکثر پھول برستے رہتے تھے

    دل آزاری کرنا اپنا کام تھا دنیا میں

    جو کچھ بھی جی میں آ جاتا کہتے رہتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے