Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق صادق ہو تو خوددار نما ہوتا ہے

شاغل عثمانی

عشق صادق ہو تو خوددار نما ہوتا ہے

شاغل عثمانی

MORE BYشاغل عثمانی

    عشق صادق ہو تو خوددار نما ہوتا ہے

    خضر بھی ورنہ جو مل جائے تو کیا ہوتا ہے

    اور تو آپ سے اے واعظو کیا ہوتا ہے

    ایک لے دے کے جہنم کا بھلا ہوتا ہے

    دل جو آمادۂ اظہار جفا ہوتا ہے

    خندہ زن شیوۂ ارباب وفا ہوتا ہے

    بت بنے بیٹھے ہیں بت کہئے تو ہوتے ہیں خفا

    یہ سمجھتے ہیں کہ پتھر تو خدا ہوتا ہے

    کبھی اس پھول کو چھیڑا کبھی اس کو جھٹکا

    اور کیا کام ترا باد صبا ہوتا ہے

    عرصۂ عشق نہیں اہل ہوس کا میداں

    ذکر خنجر ہی سے دم ان کا فنا ہوتا ہے

    دین کی آڑ میں دنیا کو کمانے والے

    دیکھنا حشر کے میدان میں کیا ہوتا ہے

    آج اس در پہ ہے کل اس پہ ہے پرسوں اس پر

    مال و اقبال حقیقت میں گدا ہوتا ہے

    دیکھ کر رنگ حریفان زمانہ شاغلؔ

    شکوہ ہوتا ہے مگر شکوے سے کیا ہوتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے