اتنا حسیں بھی چاہتوں کا سلسلہ نہ ہو
اتنا حسیں بھی چاہتوں کا سلسلہ نہ ہو
الفت ہو تجھ سے اور تجھی سے گلہ نہ ہو
ہر دم اسی کو سوچنا ہر دم اسی کی یاد
نشہ محبتوں کا ہو اتنا نشہ نہ ہو
میری دعا ہے عشق میں چاہے جو حال ہو
لیکن کسی کا حال مرے حال سا نہ ہو
دل جس کو چاہتا ہے وہ ملتا نہیں اسے
ملتا ہے دل کو وہ یہ جسے چاہتا نہ ہو
تو مجھ سے بات کرنے کو ترسے تمام عمر
لیکن کبھی بھی مجھ سے ترا رابطہ نہ ہو
اب مجھ میں غم اٹھانے کی طاقت نہیں رہی
اب زندگی میں کوئی نیا حادثہ نہ ہو
پھٹ جائے آسماں یا زمیں راکھ ہو مگر
اپنا کسی کا کوئی کسی سے جدا نہ ہو
یہ بھی عجیب عالم بے چارگی ہے دوست
منزل تو سامنے ہو مگر راستہ نہ ہو
جانے لگے جو آہ مری عرش کی طرف
کرنا دعا وہ آہ مری بد دعا نہ ہو
میرے تصورات میں خواب و خیال میں
وہ ہو نہ ہو مگر کوئی اس کے سوا نہ ہو
پھر یوں نہ ہو کہ بعد میں پچھتائیں عمر بھر
ان بد گمانیوں میں کوئی فیصلہ نہ ہو
دل میں تو اس کو اپنے بسانا سحرؔ مگر
محبوب ہی رہے وہ تمہارا خدا نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.