Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں عقل کا بھی گزر نہ ہو جہاں عشق کا بھی اثر نہ ہو

کوثر پروین کوثر

جہاں عقل کا بھی گزر نہ ہو جہاں عشق کا بھی اثر نہ ہو

کوثر پروین کوثر

MORE BYکوثر پروین کوثر

    جہاں عقل کا بھی گزر نہ ہو جہاں عشق کا بھی اثر نہ ہو

    مجھے اس جگہ کی تلاش ہے جہاں خود کو خود کی خبر نہ ہو

    یہ روا نہیں کسی طور بھی اسے میرے دل کی خبر نہ ہو

    شب وصل کی جو دعا کروں تو مری دعا میں اثر نہ ہو

    میں سمجھ رہی ہوں دگر جسے وہ حریف میرا جگر نہ ہو

    میں فراز دار سے دیکھ لوں کہیں کاروان سحر نہ ہو

    کہیں وقت بھی نہ ہو بد گماں مرے ضبط کا نہ لے امتحاں

    میں گرہ جو زلف کی کھول دوں تو نصیب تجھ کو سحر نہ ہو

    نہ زمیں رہے نہ تو آسماں رہے کچھ اگر تو دھواں دھواں

    مجھے ڈر تو ہے اسی بات کا جو خلش ادھر ہے ادھر نہ ہو

    وہ حیات نو کے ہوں مرحلے کہ ہوں حسن و عشق کے فلسفے

    ہے وہ گفتگو کوئی گفتگو ترے دل پہ جس کا اثر نہ ہو

    یہی سربلندی کا راز ہے یہی عبدیت کا خراج ہے

    ملے ابدیت کا شرف کہاں ترے در پہ گر مرا سر نہ ہو

    کہاں چشم کوثرؔ ناتواں کہاں حسن کی وہ تجلیاں

    اسے دیکھنے کی تو ضد نہ کر کہیں گل چراغ نظر نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے