جلوے کا ان کے یہ ہے اثر کچھ خبر نہیں
جلوے کا ان کے یہ ہے اثر کچھ خبر نہیں
میں کون ہوں کہاں ہوں کدھر کچھ خبر نہیں
سینے میں ہر طرف نظر آتا ہے درد ہی
دل ہے کہاں کہاں ہے جگر کچھ خبر نہیں
آنکھوں میں ایک رنگ اداسی کا جم گیا
کیسی ہے شام کیسی سحر کچھ خبر نہیں
اب چارہ گر تو مجھ سے مرا حال کچھ نہ پوچھ
ہے یا نہیں ہے درد جگر کچھ خبر نہیں
ہر دم ترے خیال میں ہے محویت مجھے
ہوتی ہے کیسے عمر بسر کچھ خبر نہیں
اتنا تو جانتے ہیں کہ دل میں ہیں زلزلے
کیا کر گئی اک ان کی نظر کچھ خبر نہیں
رہتا ہے بندشوں میں وہ ہر وقت زیست کی
اپنی قضا کی رکھتا بشر کچھ خبر نہیں
اب اتنی محویت ہے ہمیں تیرے عشق میں
کیسی خبر کہاں کی خبر کچھ خبر نہیں
لائی ہے اپنے ساتھ جو نشترؔ شب فراق
اس شام کی کب ہوگی سحر کچھ خبر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.