Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیتے جی خود سے محبت میں گزرنا ہے مجھے

ذائق بنگلوری

جیتے جی خود سے محبت میں گزرنا ہے مجھے

ذائق بنگلوری

MORE BYذائق بنگلوری

    جیتے جی خود سے محبت میں گزرنا ہے مجھے

    صورت موجۂ رواں مٹ کے ابھرنا ہے مجھے

    یاد میں ان کی میں خوں نابہ فشاں کیوں نہ رہوں

    رنگ اب عشق کی تصویر میں بھرنا ہے مجھے

    خضر ہیں وہ کہ تھی جن کو ہوس آب حیات

    بہتر از زیست ترے عشق میں مرنا ہے مجھے

    ہر شب اس حیلے سے آتی ہے چمن میں شبنم

    موتیوں سے منہ ہر اک پھول کا بھرنا ہے مجھے

    وعدۂ دید اٹھا رکھتے ہو کیوں محشر پر

    صاف یہ کیوں نہیں کہتے کہ سنورنا ہے مجھے

    سانس کو چلتے ہوئے دیکھ کے میں جان گیا

    جامۂ عمر اسی قینچی سے کترنا ہے مجھے

    ذوق آگیں میں غزل کیوں نہ سناؤں ذائقؔ

    نام ہے جیسا مرا کام بھی کرنا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے